بزنس ریکارڈر نے باخبر ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے 4,267 میگاواٹ کی گنجائش رکھنے والے 18 انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز کی ادائیگیاں روک دی ہیں ان کے ساتھ معاہدوں کو ٹیک یا پے سے ٹیک اینڈ پے موڈ میں تبدیل کرنے کے لئے بات چیت شروع ہوگی۔
بزنس ریکارڈ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ منتخب کردہ 18 آئی پی پیز کے پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے) کو ٹیک یا پے سے ٹیک اینڈ پے موڈ میں تبدیل کرنے کا عمل دو سال کے لیے ہوگا
کچھ اندرونی ذرائع جو حکومت کی ٹیم کے ساتھ پی پی ایز میں ترمیم کے معاملے پر قریبی کام کررہے ہیں، نے بتایا کہ 18 آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو ادائیگی پر عائد پابندی عارضی ہے، لیکن اس فیصلے کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی۔
اخبار کے مطابق کچھ آئی پی پیز پہلے ہی باہمی طور پر اپنے معاہدوں پر نظر ثانی کے لئے رضامندی دے چکے ہیں۔ شناخت شدہ 18 آئی پی پیز کے چیف ایگزیکٹوز میں سے ایک نے کہا کہ ہم توانائی شعبے کے بحران سے غافل نہیں رہ سکتے اور ہم نے قومی مفاد میں منصفانہ اور شفاف طریقے سے باہمی اتفاق رائے پر پہنچنے کے لئے بات چیت پر اتفاق کیا ہے۔