کراچی میں چکن گونیا ، ڈینگی اور ملیریا کے کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ، اسپتال میں درجنوں مریض روزانہ داخل ہورہے ہیں ، کے ایم سی کی طرف سے اسپرے مہم کا باقاعدہ آغاز نہیں کیا گیا ، الخدمت کے تحت کراچی کے مختلف علاقوں میں اسپرے کیا جارہا ہے
جیو نے اسپتال ذرائع کے حوالے سے خبر دی کہ کراچی کے دو بڑے اسپتالوں جناح اور سول میں چکن گونیا کی تشخیصی کٹ دستیاب نہیں ، محکمہ صحت کے مطابق کٹسں فراہمی کے احکامات دے دیے
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جو مچھر ڈینگی پھیلاتا ہے وہی چکن گونیا بھی پھیلاتا ہے اس لیے دونوں کی احتیاطی تدابیر ایک ہیں ، اس مرض کی علامات میں تیز بخار ، جوڑوں میں درد، انگلیوں اور گھٹنوں میں درد شامل ہے ۔ بسا اوقات درد اتنا شدید ہوتا ہے کہ لوگ چل بھی نہیں پاتے، چکن گونیا میں گلا خراب نہیں ہوتا۔ جسم میں درد لمبے عرصے تک رہ سکتا ہے
ماہر متعدی امراض کے مطابق ڈینگی اور چکن گونیا کا مچھر ایک ہوتا ہے ۔ اگر مچھر نے پہلے ڈینگی کے مریض کو کانٹا تو ڈینگی پھیلائے گا ورنہ چکن گونیا۔ اس مرض میں پانی کا استعمال زیادہ رکھیں ، پلیٹلیٹس نہیں گرتے مگر ڈاکٹر سے رجوع کریں