پاکستان میں بجلی کی بڑھتی قیمتوں نے صارفین کی زندگیاں مشکل بنادی ہیں اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہیں
جماعت اسلامی نے مہنگی بجلی کے خلاف احتجاج کیا ، دھرنا دیا اور آئی پی پیز کو بے نقاب کیا ، تاجر برادری بھی سراپا احتجاج ہے
اس جدوجہد کے نتیجے میں حوصلہ افزا خبریں آنے شروع ہوگئی ہیں اور پہلی آئی پی پی نے معاہدے پر نظر ثانی کے لیے رضامندی کا اعلان کردیا ہے
روزنامہ جنگ کے مطابق کراچی میں سی ای او آئی پی پی عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم ریٹرن آن ایکیوٹی کو رضا کارانہ 18 فیصد سے 10فیصد کر رہے ہیں۔
ڈان اخبار نے بتایا کہ لبرٹی پاور کی پیرنٹ کمپنی پاک ایشیا انوسٹمنٹ کے چیئرمین شہریار چشتی نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ عوام کو بجلی کی قیمتوں میں ریلیف فراہم کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے پاور پلانٹس سے مطالبہ کیا بجلی کی لاگت میں کمی کا حل تلاش کریں اور تجویز دی کہ مقامی گیس استعمال کرکے لاگت کو کم کرسکتے ہیں ، انہوں نے حکومت کے ساتھ معاہدے پر بات چیت کے لیے آمادگی بھی ظاہر کی ۔