دنیا اخبار میں شائع خبر کے مطابق ملیر ایکسپریس وے منصوبے کا ٹھیکہ مبینہ طور پر گھوسٹ کمپنی کو دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ملیرایکسپریس وے منصوبے کا مبینہ ٹھیکہ گھوسٹ کمپنی کو دیا گیا
ایک نجی کمپنی اور حکومت سندھ کے پروکیورمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے ملی بھگت سے ٹھیکہ دیا
منصوبے کی بولی کےوقت نجی کمپنی کا وجود ہی نہیں تھا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق جو کمپنی رجسٹرڈ ہی نہیں وہ ٹھیکے کے لیے اہل نہیں ہو سکتی۔