کرغز دارالحکومت بشکیک میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ نے میڈیا کو بتایا کہ رات سے ہاسٹلز کے کمروں اور اپنے اپارٹمنٹس میں محصور ہیں اور وہ باہر نہیں نکل سکتے۔
انٹرنیشنل یونیورسٹی آف کرغستان میں زیرتعلیم یاسر علی پر گزشتہ کئی گھنٹے نہایت مشکل گزرے۔ انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ خود ایک فلیٹ میں رہائش پذیر ہیں ۔
کل رات 9 بجے سے لے کر اب تک ہم اپنے اپنے کمروں میں بند ہیں۔ ہمارے پاس اتنا راشن نہیں ہے کہ ہم مزید کمروں میں بند وقت گزار سکیں۔
ایسا لگتا ہے جیسے کورونا کے دن واپس آگئے ہیں۔ ایک اور پاکستانی طالب علم تنویر احمد نے بتایا کہ انہیں ایسا لگتا ہے جیسے بارڈر پر لڑائی جاری ہو اور انہیں باہر نکلنے پر ہی مار دیا جائے گا۔
Load/Hide Comments