امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کراچی میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ کراچی میں اسٹبلشمنٹ کی آشیرباد سے پیپلزپارٹی کا میئر مسلط کیا گیا ، میئر شپ ، قومی و صوبائی اسمبلی کی سیٹوں پر قبضہ کرکے بانٹ دیا گیا ، ہم نے سسٹم کے خاتمے کے اعلانات سنے تھے مگر سسٹم کو اسلام آباد میں بٹھادیا گیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات منتقل نہیں کیے جارہے، سپریم کورٹ کے فیصلے نے صورتحال کا تعین کردیا تھا، تمام اداروں کو بلدیاتی اداروں کے سپرد کیا جانا تھا مگر بلدیاتی اداروں کی ذمے داریاں صوبائی حکومت نے اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں ۔ یوسیز اور ٹاؤنز کے پاس اختیارات نہیں اور میئرشپ پر قبضہ ہے
انہوں نے کہا کہ گرومندر کے قریب سڑک ایم اے جناح روڈ ایک دن میں بہہ گئی، اربوں روپے کی لاگت سے ہونے والا پیچ ورک بارشوں میں بہہ گیا۔ کراچی سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر ہے مگر کراچی کو بدلے میں کیا ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے کئی وفاقی حکومتیں آئی اور چلیں گئیں مگر کے فور منصوبہ مکمل ہوکر نہیں دے رہا۔ کراچی میں پانی کا بحران ہے، ٹینکر مافیا کا کاروبار چل رہا ہے۔ حب ڈیم بھر گیا ہے، وہاں سے 100 ملین گیلن پانی ملتا تھا اب 38 ، 40 ملین گیلن پانی مل رہا ہے۔ پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم اس ساری صورتحال کے ذمے دار ہیں