لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ میں اب کم از کم 10 افراد کے ہلاک ہوچکے ہیں
10 ہزار سے زیادہ عمارتیں جل کر خاک ہو گئی ہیں۔
فائر فائٹرز آگ کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں اور پولیس تحقیقات کر رہی ہے کہ کہیں آگ جان بوجھ کر تو نہیں لگائی گئی۔
لاس اینجلس کاؤنٹی میں تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار رہائشیوں کو انخلا کے احکامات جاری کیے گئے۔
اپنے گھروں سے محروم ہونے والی مشہور شخصیات میں لیٹن میسٹر اور ایڈم بروڈی اور پیرس ہلٹن شامل ہیں۔
انشورنس انڈسٹری کو خدشہ ہے کہ یہ امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی آگ ثابت ہو سکتی ہے جس میں بیمہ شدہ نقصانات آٹھ بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔
شاید اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس شہر میں امریکہ کے مہنگے ترین گھر بنے ہیں۔
اس علاقے میں کم از کم اگلے ہفتے تک بارش کی کوئی پیش گوئی نہیں ہے یعنی حالات آگ کے لیے سازگار ہیں۔
شہر کے مختلف حصوں میں بجلی منقطع ہو گئی ہے اور ٹریفک جام ہے۔
ایسی اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ کچھ فائر فائٹروں کے پاس پانی ختم ہو گیا تھا