پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر حکومت کا ساتھ دے کر مولانا فضل الرحمٰن نے یوٹرن لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن جس اسمبلی کو خود نہیں مانتے اسی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں؟، انہیں اس آئینی ترمیم کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا اور ہمارا مولانا فضل الرحمٰن سے گِلا بنتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جیل سے باہر آنے تک پارٹی معاملات بشریٰ بی بی کے حوالے کئے جائیں اور بشریٰ بی بی یا علیمہ خان کو پارٹی کا فوکل پرسن بنایا جائے۔