جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے خط میں لکھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ شتر مرغ کی طرح ریت میں سر رکھے عدلیہ پر بیرونی اثرات اور دباؤ سے لاتعلق رہے اور انہوں نے عدلیہ میں مداخلت کے دروازے کھول دیے،
جیو نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے عدلیہ کا چیک اینڈ بیلنس نہیں رکھا اور عدلیہ کا دفاع کرنے کی ہمت نہیں دکھائی، موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدلیہ کو کمزور کرنے والوں کو گراؤنڈ دیا