ویب سائٹ لوک سجاگ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حلقے میں گرلز ڈگری کالج کی عمارت 12 سال سے زیر تعمیر ہے ۔ انٹرمیڈیٹ کی طالبات ہائی اسکول کی عمارت کے دو کمروں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔
رپورٹ میں طالبات نے بتایا کہ یہ قلندر کی نگری ہے مگر کوئی سہولیات نہیں ۔ایک طالبہ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ 600 طالبات کیسے چار کمروں میں بیٹھ سکتی ہیں ، سالوں سے عمارت بن رہی ہے جو اب تک نہیں بن سکی! انہوں نے کہا کہ پینے کے لیے پانی نہیں ہے ، طالبات بے ہوش ہوجاتی ہیں ۔ بڑے بڑے لوگ تو اپنے بچوں کو بیرون ملک بھیج دیتے ہیں کیا ہم کسی کے بچے نہیں ہیں ؟
کالج کی پرنسپل نرگس زہری نے بتایا کہ اب تک کالج کی عمارت ہینڈ اوور نہیں ہوسکی ۔ پتا نہیں ہمیں ملے گا بھی یا نہیں ! لڑکیاں بے ہوش ہوتی رہتی ہیں جب کہ کلاس روم سے باہر بھی لڑکیاں بیٹھی ہوتی ہیں ۔ پتا نہیں کونسی مافیا ہے جو ہمیں یہ بلڈنگ نہیں دینا چاہتی ۔
گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سہون کا سنگ بنیاد 2012 میں رکھا گیا تھا ، وزیراعلیٰ سندھ کے اپنے حلقے میں عمارت کی تکمیل نہ ہونا تعلیمی ترجیح پر سوالیہ نشان ہے