پہلے پروڈیوسرز فیصلہ کرتے تھے کہ مصنف کون ہوگا، اداکار کون ؟ آج ملٹی نیشنل بتاتا ہے کہ ان کا سرف بیچنے کے لیے انھیں کس کی ضرورت ہے شہناز شیخ

پہلے پروڈیوسرز فیصلہ کرتے تھے کہ مصنف کون ہوگا، اداکار کون ؟ آج ملٹی نیشنل بتاتا ہے کہ ان کا سرف بیچنے کے لیے انھیں کس کی ضرورت ہے

شہناز شیخ

ماضی کی معروف اداکارہ شہناز شیخ سے کون واقف نہیں ؟ انہوں نے اپنے کرئیر میں منتخب ڈرامے کیے مگر یادگار اداکاری کی وجہ سے آج بھی فینز میں مقبول ہیں ۔ تنہائیاں اور ان کہی میں ان کی اداکاری ناقابل فراموش تھی

گزشتہ دنوں برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں انہوں نے آج کے ڈرامے اور اس کے کانٹینٹ پر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے اداکاروں کو پیسے بہت زیادہ ملتے ہیں ان کو “ان کہی” کی ایک قسط کے کام کا معاوضہ 800 روپے ملتا تھا ، تین سال بعد ” تنہائیاں ” میں کام کیا تو معاوضہ بڑھا کر ہزار روپے کردیا گیا

انہوں نے کہا کہ اس وقت کے اداکار پیسے کے لیے کام نہیں کرتے تھے۔ کونٹینٹ پر بہت زیادہ انحصار تھا
پروڈیوسرز فیصلہ کرتے تھے کہ مصنف کون ہوگا، اداکار کون ہوگا۔ ’آج ملٹی نیشنل بتاتا ہے کہ ان کا سرف بیچنے کے لیے انھیں کس کی ضرورت ہے

اپنا تبصرہ لکھیں