امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ 23 ستمبر کو حکومت کو معاہدے پر عمل کے لیے دی گئی 45 دن کی مہلت ختم ہورہی ہے ،جماعت اسلامی اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ ہمارے پاس ہڑتالوں ، لانگ مارچ اور اسلام آباد میں پاور شو کے آپشنز موجود ہیں مگر حکومت کے پاس ایک ہی آپشن کے کہ وہ عوام کو ریلیف دے ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی “ایکسٹینشن” کے خلاف ہے ، ججز کے لیے سنیارٹی کا اصول موجود ہے ، جنرل باجوہ کو مل جل کر ایکسٹینش دینے والے سامنے آئیں ، کیا اگلے سال بھی محبت کے زمزمے بہیں گے
انہوں نے قومی اداروں کی نجکاری پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری بدترین مثال ہے۔ پہلے قومی اداروں کو من پسند تقرریوں سے تباہ کیا جاتا ہے، جب نفع میں چلتے ہوئے ادارے خسارے میں چلے جاتے ہیں تو کہا جاتا ہے بیچ دو ۔ قومی اداروں کی اندھی نجکاری اور لوٹ سیل قبول نہیں کریں گے