ملک کے سینئر صحافی اور کالم نویس آصف محمود نے فیس بک پوسٹ میں لکھا بجلی کو پنجاب کی حد تک سستی کرنے کے اعلان کا مقصد کیا ہے؟ ظاہر ہے جب یہ سستی ہونی ہے تو پورے ملک میں ہونی ہے تو پنجاب والا نکتہ کیوں نکالا گیا ؟ نیز یہ کہ اس کا اعلان نواز شریف صاحب سے کیوں کروایا گیا؟
اس کا ایک ہی جواب سمجھ میں آتا ہے۔ اور وہ یہ کہ بجلی کے معاملے کا کریڈٹ نعیم الرحمن صاحب سے چھینا جائے اور میاں نواز شریف کو مسیحا بنا کر پیش کیا جائے کہ دیکھیے پہل نوا زشریف نے کی پھر سارے صوبوں میں بجلی سستی کرنا پڑی۔
یہ نوے کی دہائی نہیں ہے جناب۔ سارے جہاں کو معلوم ہے بجلی کے مسئلے پر صرف ایک شخص باہر نکلا ، وہ نعیم الرحمن ہے۔ یہ بیانیہ اسی کا ہے۔ یہ دباو بڑھا ہے تو نعیم الرحمن کی وجہ سے بڑھا ہے۔ یہ بات سیاسی بیانیے کا حصہ بنی ہے تو اس کی وجہ بھی نعیم الرحمن ہیں۔
اب اس طرح سے نواز شریف صاحب کا رستم بننا مشکل ہے۔
بات ایشو ٹو ایشو کرنی چاہیے اور رائے کسی تعصب کا شکار نہیں ہونی چاہیے۔
نعیم الرحمن بجلی کا ایشو لے کر نکلے ، وہی نکلے ، ان کا ساتھ دیا جانا چاہیے تھا ، بساط بھر دیا۔
اب بجلی کی قیمت کم ہو رہی ہے تو ثابت ہو رہا ہے معاہدہ کارگر رہا۔ یہ کامیابی نعیم الرحمن صاحب کی ہے۔ حکومت فیصلہ کر رہی ہے تو وہ بھی اچھا کر رہی ہے لیکن پنجاب سے شروعات کر کے اور نواز شریف صاحب سے فیصلہ کروا کے جو تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ تاثر درست نہیں ہے۔