کیا روزے کے دوران ناک، کان اور آنکھ میں دوا ڈال سکتے ہیں؟

کیا روزے کے دوران ناک، کان اور آنکھ میں دوا ڈال سکتے ہیں؟

روزے کے دوران ناک، کان اور آنکھ میں دوا ڈالنا

ناک کے معاملے میں فقہا کی عمومی رائے یہی ہے کہ روزے کے دوران ناک میں دوا کے قطرے نہ ڈالے جائیں۔ ناک کا تعلق براہِ راست حلق سے ہوتا ہے۔ ناک میں ڈالے جانے والے قطرے حلق میں اور بعدازاں معدے تک پہنچ سکتے ہیں۔ آنکھ اور کان کے حوالے سے علما کی آراء میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اس لیے آنکھ اور کان کی ساخت کو طبّی نقطۂ نظر سے دیکھنا بہتر ہوگا۔ آنکھ سے ایک باریک نالی ناک کے پچھلے حصے تک جاتی ہے۔ اس نالی کو Nasolacrimal Ductکہا جاتا ہے۔ آنکھ میں قطرے ڈالے جائیں تو مذکورہ نالی کے ذریعے حلق تک پہنچتے ہیں اور بعض اوقات دوا کا ذائقہ بھی محسوس ہوتا ہے۔ اس لیے روزے کے دوران آنکھ میں قطرے ڈالنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ کچھ علما احتیاط کے ساتھ آنکھ میں مرہم لگانے کی اجازت دیتے ہیں۔ کان کا براہِ راست تعلق حلق یا معدے سے نہیں ہوتا۔ ایک صحت مند کان میں ڈالی جانے والی دوا حلق یا معدے تک نہیں پہنچ سکتی۔ اگر کان کا پردہ سلامت نہ رہے اور کسی وجہ سے اس میں سوراخ یا Perforationہوجائے تو کان میں ڈالے جانے والے قطرے حلق تک پہنچ سکتے ہیں۔ روزے کے دوران عمومی حالات میں کان کے اندر دوا کے قطرے ڈالے جاسکتے ہیں۔ کان کے کسی مرض کی صورت میں کسی ماہر ڈاکٹر سے معائنہ کروا لینا چاہیے جس سے حتمی طور پر معلوم ہوجائے گا کہ کان کا پردہ سلامت ہے یا نہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں