ریڈ لائن منصوبے میں تاخیر ، لاگ 79 ارب سے بڑھ کر 103 ارب روپے تک پہنچے کا امکان، منصوبہ اب 2026 تک مکمل ہوگا

ریڈ لائن منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا اور یونیورسٹی روڈ سے گزرنے والے شہریوں کی زندگیاں اجیرن بن گئیں

کشادہ یونیورسٹی روڈ پر سفر ایک ایسا امتحان بن گیا جو ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ۔۔سندھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے منصوبے پر کئی مہینے سے کام رہا ہوا ہے

ایشیائی ترقیاتی بینک کی معاونت سے بننے والے اس منصوبے کی لاگت اب 79 ارب روپے سے بڑھ کر 103 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے ۔

چھبیس کلومیٹر طویل اس منصوبے پر کام 2025 میں مکمل ہونا تھا مگر مبینہ طور پر ٹھیکداروں کو سندھ حکومت کی جانب سے عدم تعاون کی شکایات ہیں

این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اور ٹرانس کراچی بورڈ ممبر سروش لودھی نے ڈان کو بتایا کہ منصوبے کی مجموعی لاگت اب 79 ارب روپے بڑھ کر 103 ارب روپے پہنچنے کا امکان ہے

جب منصوبے پر کام کا آغاز ہوا تھا تو لوہا 90ہزار روپے فی ٹن تھا مگر اب یہ قیمت دو لاکھ اسی ہزار روپے فی ٹن پر پہنچ چکی ہے

منصوبہ اب 2026 میں مکمل ہونے کا امکان ہے ۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بھی منصوبے میں تاخیر کا نوٹس لے لیا ہے