اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں بھارت کی بلااشتعال جارحیت پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 6 اور 7 مئی کی شب بھارتی افواج نے سیالکوٹ، شکرگڑھ، بہاولپور، کوٹلی اور مظفرآباد سمیت متعدد علاقوں میں میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کیے، جن میں شہری شہید اور انفراسٹرکچر تباہ ہوا۔ بھارتی حملے نیلم-جہلم پاور پراجیکٹ اور خلیجی پروازوں کے لیے بھی خطرہ بنے۔ اعلامیے میں ان حملوں کو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہوئے پاک فوج کو مکمل جوابی کارروائی کا اختیار دے دیا ہے۔ عالمی برادری سے بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے اور خطے میں امن کے قیام کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
