وزارتِ خزانہ کی ماہانہ اقتصادی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ ایک ارب 85 کروڑ ڈالر سرپلس میں رہا، جب کہ ترسیلات زر 33 فیصد اضافے کے ساتھ 28 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ برآمدات کا حجم 24 ارب 66 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا، جبکہ ٹیکس آمدن میں 25 فیصد اور نان ٹیکس ریونیو میں 0.9 فیصد اضافہ ہوا جو 3,933 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ رپورٹ میں صنعتی اور زرعی شعبوں میں آئندہ مہینوں کے دوران بہتری کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی 14 فیصد اضافہ ہوا، جو ایک ارب 64 کروڑ ڈالر رہی۔ اپریل میں مہنگائی کی شرح 1.5 سے 2 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو مئی میں بڑھ کر 3 سے 4 فیصد تک جا سکتی ہے۔
