سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری! جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اسسٹنٹ کمشنرز کے لئے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ

جماعت اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے اپیل دائر کردی

وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے مطابق 28 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی

حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں،

رکن سندھ اسمبلی جماعت اسلامی کے مطابق ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے

یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی مد سے خریدی جائیں گی

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک میں انفلیشن کی شرح 28فیصد سے زیادہ ہے،

صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں

عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے ۔ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں ،
عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے

اپنا تبصرہ لکھیں