وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود اگر اس کے اثرات عوام تک نہیں پہنچ رہے تو یہ اعداد و شمار بے معنی ہیں۔ انہوں نے عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کے باوجود مقامی سطح پر اشیاء کی قیمتیں بلند رہنے پر تشویش کا اظہار کیا اور مڈل مین کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے قیمتوں پر کنٹرول کے لیے صوبائی حکومتوں سے مل کر اقدامات کرنے کا عندیہ دیا۔ وزیر خزانہ نے صنعتی ترقی کو ملکی معیشت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے چیمبرز اور تاجروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے شرح سود کو 22 سے 12 فیصد تک کم کرنے کو معیشت میں استحکام کی علامت قرار دیا اور کہا کہ اصل ہدف عام آدمی کو فائدہ پہنچانا ہے۔ ٹیکس نظام میں سادگی لانے، رشوت کے خاتمے اور ایف بی آر میں شفافیت یقینی بنانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے ریکوڈک منصوبے کو ملک کے روشن اقتصادی مستقبل سے تعبیر کیا اور پی آئی اے کے یورپی روٹس کھلنے کو مثبت پیش رفت قرار دیا۔ وزیر خزانہ نے ماحولیاتی چیلنجز، آبادی میں اضافہ اور تعلیمی مسائل پر بھی فوری توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
