چین نے 10 اپریل سے امریکہ کی تمام مصنوعات پر 34 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد تیل کی قیمتوں میں 8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ رائٹرز خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چین کی یہ جوابی کارروائی عالمی تجارتی جنگ کے بڑھنے کے خدشات کو جنم دے رہی ہے، جس کا اثر عالمی تیل مارکیٹ پر بھی پڑا ہے۔ اوپیک+ نے اپنی پیداوار میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت مئی میں روزانہ 411,000 بیرل تیل کی فراہمی کی جائے گی۔ اس کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں مزید گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ گولڈمین سیکس نے 2025 کے لیے تیل کی قیمتوں کے اپنے تخمینوں میں 5 ڈالر کی کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ کی نئی ٹیکس پالیسیوں نے عالمی مالیاتی منڈیوں میں مزید کشیدگی پیدا کی ہے، جس کا اثر تیل کی قیمتوں پر بھی پڑا ہے۔
